ہم خود تو ہر پل اپنی وحدت توڑنے میں لگے رہتے ہیں، آپسی نفرت بڑھانے میں لگے رہتے ہیں، لیکن جب امریکہ و اسرائیل کی بم باری کا سامنا کرنا پڑتا ہے تو ہم کہتے ہیں کہ 54 مسلم ممالک ہیں اگر سب متحد ہو جائیں تو امریکہ و اسرائیل ہمارا کچھ نہ بگاڑ پائیں، اسی طرح مودی یوگی کے ظالمانہ قانونوں اور بلڈوزروں کے وقت ہمیں آپس میں متحد ہونے کی بات یاد آتی ہے۔
سوال یہ ہے کہ کیا وحدت کوئی دوسری دنیا کا پرندہ ہے؟ کیا ہم اور ہم جیسے اربوں افراد جو رات دن آپس میں کُتَّا گیری کرتے رہتے ہیں امت مسلمہ کا حصہ نہیں ہیں؟ کیا امت مسلمہ اور اس کی وحدت ہم ہی سے تشکیل نہیں پاتی ہے؟ پھر جب ہم خود ہی ایک ہونے کو تیار نہیں ہیں، تو پھر مسلمانوں کے متحد ہونے کا تصور کہاں سے پیدا ہوگا؟
یا پھر یہ کہا جائے کہ ہم صرف مسلمانوں میں اتحاد کی بات کرتے ہیں، جب کہ ہم خود کو مسلمان ہی نہیں سمجھتے، اگر یہ بات ہے تو یقیناً ہم اپنے عمل کے خلاف، اتحاد کی توقع رکھ سکتے ہیں، ورنہ سوچیے اتحاد کے لیے آسمان سے فرشتے تو نازل ہوں گے نہیں، نہ جنگلوں سے جِنوں کی قوم کو متحد ہونے کے لیے بلایا جائے گا، سچ یہی ہے کہ ہمارے مسائل ہیں اور ہمیں کو ایک جُٹ ہو کر ان سے نبٹنا ہے۔