مولانا صغیر احمد جوکھن پوری حفظہ اللہ کا دورہ مصر مجموعی حیثیت سے کامیاب رہا، جس پر وہ قابل مبارک باد ہیں۔ میری دانست میں وہ پہلے سنی بریلوی عالم ہیں جنہوں نے اپنی ہندوستانی عربی میں نہایت اعتماد کے ساتھ علماے مصر کے سامنے دروس اور اجازات دیے۔ یہ سلسلہ جاری رہنا چاہیے۔ جزوی اور عارضی اکاذیب وافتراءات اور کوتاہیوں سے قطع نظر ہمیں یقین ہے کہ اس قسم کے دورے علماے ہند ومصر میں پھیلی ہوئی بہت سی دوریوں اور غلط فہمیوں کے ازالے کا سبب بنیں گے۔ علماے بریلی کی فکری سطح بلند ہوگی اور علماے دیوبند کو بھی گومگو کی کیفیت سے نکلنے اور صاف گوئی کا معاملہ کرنے کی توفیق ملے گی۔ علماے بریلی من شک کی رٹ چھوڑیں گے اور علماے دیوبند مشرک فی الہند موحد فی العرب یا موحد فی السعودیہ اور مشرک فی البلاد المصریہ والترکیہ ہونے سے بچیں گے۔ واللہ ھو المستعان!
بانٹیں