قیامت کے دن جب ہر ایک کا نوشتۂ حیات اس کے ہاتھوں میں ہوگا، تو:
– دنیا دار حسرت و افسوس میں اس لیے مبتلا ہوگا کہ اس نے تکاثر کی دوڑ اور متاع غرور کی ہوس میں اپنی زندگی گنوا دی اور آخرت کے لیے کچھ نہ کرسکا-
– بعض دین دار اس لیے کف افسوس ملیں گے کہ انھوں نے جن غیر ضروری مسائل و مباحث میں خود کو اور امت کو الجھائے رکھا اور جن مقاصد کے لیے اپنی توانائیاں نچوڑ دیں، وہ خداوند متعال کو سرے سے مطلوب ہی نہ تھے-
وفقنا الله وإياكم